زندگی کیسے لگی دیوار سے
پوچھنا بھی کیا کسی دیوار سے
بس مجھے سر پھوڑنے کا شوق تھا
بات تھی دیوار کی دیوار سے
ٹوٹتے دل کی کہانی بھی کہی
یعنی پھر ٹوٹی ہوئی دیوار سے
آؤ ہم دیوار گریہ کا پتہ
پوچھ لیتے ہیں کسی دیوار سے
جو رکاوٹ تھی ہماری راہ کی
راستہ نکلا اسی دیوار سے
دستکوں سے در تھے ایسے بے نیاز
لگ گئیں آنکھیں مری دیوار سے
اس طرف سورج نکل آیا ہے کیا
آ رہی ہے روشنی دیوار سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.