زمیں بنائی گئی آسماں بنایا گیا
زمیں بنائی گئی آسماں بنایا گیا
برائے عشق یہ سارا جہاں بنایا گیا
تمہاری نا کو ہی آخر میں ہاں بنایا گیا
یقیں کے چاک پے رکھ کر گماں بنایا گیا
تم اس کے پاس ہو جس کو تمہاری چاہ نہ تھی
کہاں پہ پیاس تھی دریا کہاں بنایا گیا
ہمارے ساتھ کوئی دو قدم بھی چل نہ سکا
کسی کے واسطے اک کارواں بنایا گیا
بدل کے دیکھ لو تم جسم چاہے اوروں سے
وہیں پہ ٹھیک ہے جس کو جہاں بنایا گیا
کسی کو جب بھی ضرورت پڑی سیاہی کی
ہمارا جسم جلا کر دھواں بنایا گیا
بس ایک میں ہی تھا بستی میں بولنے والا
تو سب سے پہلے مجھے بے زباں بنایا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.