یہ رت عزا کی ہے شہر حزیں سے گزرے گا
یہ رت عزا کی ہے شہر حزیں سے گزرے گا
لٹے ہوؤں کا قبیلہ یہیں سے گزرے گا
مجھے بچا لے مرے یار سوز امشب سے
کہ اک ستارۂ وحشت جبیں سے گزرے گا
تمام سنگ بدستوں میں میرا شیشۂ دل
خبر نہیں تھی کہ اتنے یقیں سے گزرے گا
زمین تنگ سے ہفت آسماں کی وسعت تک
میں ڈھونڈھ لاؤں گا تجھ کو کہیں سے گزرے گا
دیار غیر ادھر آ کے اس کی وسعت ناپ
اک آسمان مری سرزمیں سے گزرے گا
جو ایک بار تری راہ سے گزر جائے
پھر اس کی ضد ہے دوبارہ وہیں سے گزرے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.