کیا کہتے کیا جی میں تھا
شور بہت بستی میں تھا
پہلی بوند گری ٹپ سے
پھر سب کچھ پانی میں تھا
چھتیں گریں گھر بیٹھ گئے
زور ایسا آندھی میں تھا
موجیں ساحل پھاند گئیں
دریا گلی گلی میں تھا
میری لاش نہیں ہے یہ
کیا اتنا بھاری میں تھا
آخر طوفاں گزر گیا
دیکھا تو باقی میں تھا
چھوڑ گیا مجھ کو علویؔ
شاید وہ جلدی میں تھا
- کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 82)
- Author : محمد علوی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.