یہ جگہ اہل جنوں اب نہیں رہنے والی
فرصت عشق میسر کہاں پہلے والی
کوئی دریا ہو کہیں جو مجھے سیراب کرے
ایک حسرت ہے جو پوری نہیں ہونے والی
وقت کوشش کرے میں چاہوں مگر یاد تری
دھندلی ہو سکتی ہے دل سے نہیں مٹنے والی
اب مرے خوابوں کی باری ہے یہی لگتا ہے
نیند تو چھن چکی کب کی مرے حصے والی
ان دنوں میں بھی ہوں کچھ کار جہاں میں مصروف
بات تجھ میں بھی نہیں رہ گئی پہلے والی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.