وہ مرے حساب میں انتہا نہیں چاہتا
وہ مرے حساب میں انتہا نہیں چاہتا
مگر ایک میں ہوں کہ ابتدا نہیں چاہتا
مرے صحن پر کھلا آسمان رہے کہ میں
اسے دھوپ چھاؤں میں بانٹنا نہیں چاہتا
کبھی کھل سکے کسی اعتبار کے دور میں
مجھے چاہتا ہے وہ دل سے یا نہیں چاہتا
کوئی اور بھی ہو چراغ بزم حیات کا
سر طاق رکھا ہوا دیا نہیں چاہتا
یہ مرے وجود کا مسئلہ بھی عجیب ہے
جو میں چاہتا ہوں وہ دوسرا نہیں چاہتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.