Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہاں پہنچا دیا ہے عشق نے اب مرحلہ دل کا

ابر احسنی گنوری

وہاں پہنچا دیا ہے عشق نے اب مرحلہ دل کا

ابر احسنی گنوری

MORE BYابر احسنی گنوری

    وہاں پہنچا دیا ہے عشق نے اب مرحلہ دل کا

    جہاں سب فرق مٹ جاتا ہے بسمل اور قاتل کا

    جدائی کا وفا کا جور کا الفت کی مشکل کا

    رہا ہے سامنا ہر سنگ سے آئینۂ دل کا

    چلو اچھا ہوا تم آ گئے دم توڑتا تھا میں

    یہی دشوار تھی ساعت یہی تھا وقت مشکل کا

    پلٹ آتا ہوں میں مایوس ہو کر ان مقاموں سے

    جہاں سے سلسلہ نزدیک تر ہوتا ہے منزل کا

    کمال شوق میں مجنوں انا لیلیٰ کا قائل ہے

    اگر ایسے میں پردہ خود بخود اٹھ جائے محمل کا

    عرق سے تر جبیں خنجر میں لغزش رخ پہ گھبراہٹ

    ادب اے سخت جاں پردہ کھلا جاتا ہے قاتل کا

    کھڑا ہے ابرؔ در پر کچھ نہیں دیتے نہ دو لیکن

    نہیں دل توڑتے ارباب ہمت اپنے سائل کا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے