اس کی جب بزم سے ہم ہو کے بتنگ آتے ہیں
اس کی جب بزم سے ہم ہو کے بتنگ آتے ہیں
اپنے ساتھ آپ ہی کرتے ہوے جنگ آتے ہیں
حسن میں جب تئیں گرمی نہ ہو جی دیوے کون
شمع تصویر کے کب گرد پتنگ آتے ہیں
دل کو کس بو قلموں جلوہ نے ہے خون کیا
اشک آنکھوں سے جو یہ رنگ برنگ آتے ہیں
آہ تعظیم کو اٹھتی ہے مرے سینہ سے
دل پہ جب اس کی نگاہوں کے خدنگ آتے ہیں
شرط گر پوچھو تو ہے اس میں بھی قسمت ورنہ
عاشقی کرنے کے ہر ایک کو ڈھنگ آتے ہیں
نخل وحشت بھی مگر ان کا ثمر رکھتا ہے
ہر طرف سے جو یہ دیواروں پہ سنگ آتے ہیں
حیرت افزا ہے عجب کوچۂ دل دار حسنؔ
جو وہاں جاتے ہیں اس طرف سے دنگ آتے ہیں
- Deewan-e-Meer Hasan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.