اس بے وفا کا شہر ہے اور وقت شام ہے
اس بے وفا کا شہر ہے اور وقت شام ہے
ایسے میں آرزو بڑی ہمت کا کام ہے
ہم کو بھی چھوڑتا ہوا آگے نکل گیا
جذبوں کا قافلہ بھی بڑا تیز گام ہے
بے آرزو بھی خوش ہیں زمانے میں بعض لوگ
یاں آرزو کے ساتھ بھی جینا حرام ہے
لفظوں کی جان چھوڑ دے مفہوم کو پکڑ
ورنہ یہ سب معاملہ تجنیس تام ہے
توبہ کے سلسلے میں بس اتنا کہیں گے ہم
مسلک ہو بادہ نوشی تو توبہ حرام ہے
آنکھوں کا ہے خیال کہ دانا ہے دام میں
اور فکر کہہ رہی ہے کہ دانے میں دام ہے
نقاد تم کو پوچھتے آئے تھے کل شجاعؔ
کہتے تھے شاعروں میں تمہارا بھی نام ہے
- کتاب : lafz magazine (Pg. february-2013 )
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.