طوفاں سے قریہ قریہ ایک ہوئے
طوفاں سے قریہ قریہ ایک ہوئے
پھر ریت سے چہرہ چہرہ ایک ہوئے
چاند ابھرتے ہی اجلی کرنوں سے
اوپر کا کمرہ کمرہ ایک ہوئے
الماری میں تصویریں رکھتا ہوں
اب بچپن اور بڑھاپا ایک ہوئے
اس کی گلی کے موڑ سے گزرے کیا تھے
سب راہی رستہ رستہ ایک ہوئے
دیوار گری تو اندر سامنے تھا
دروازہ اور دریچہ ایک ہوئے
جب وہ پودوں کو پانی دیتا تھا
پس منظر اور نظارہ ایک ہوئے
کل آنکھ مچولی کے کھیل میں اخترؔ
میں اور پیڑوں کا سایہ ایک ہوئے
- کتاب : TASTEER (Pg. 425)
- Author : Nasiir Ahmed Nasir
- مطبع : C-56,LDA Flats, Chanaab Block, Iqbaal Town, Lahore (Issue No. 9,10 July/August. 1999)
- اشاعت : Issue No. 9,10 July/August. 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.