تمہاری یاد میں ہم جشن غم منائیں بھی
تمہاری یاد میں ہم جشن غم منائیں بھی
کسی طرح سے مگر تم کو یاد آئیں بھی
چھلک ہی پڑتے ہیں خود ہی گلاب آنکھوں کے
وہ پاس آئیں تو یہ داستاں سنائیں بھی
ہر ایک لمحہ یہی بیکلی سی ہے دل میں
کہ ان کو یاد کریں ان کو بھول جائیں بھی
جوان گیہوں کے کھیتوں کو دیکھ کر رو دیں
وہ لڑکیاں کہ جنہیں بھول بیٹھیں مائیں بھی
تمام عمر یوں ہی رتجگوں سے کیا حاصل
انہیں بھلائیں ذرا نیند کو بلائیں بھی
سکون ملتا ہے جلتی ہوئی دوپہروں میں
بنی ہیں مرہم دل دھوپ کی شعاعیں بھی
روا روی میں ہے ہر ایک صحبت یاراں
ملیں سکوں سے تو قصے ترے سنائیں بھی
وہ جن کے ذکر سے ناہیدؔ زندگی ہے حسیں
وہ لوگ آئیں تو آنکھوں پہ ہم بٹھائیں بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.