مرے افکار بدلے جو وہی استاد ہو میرا
مرے افکار بدلے جو وہی استاد ہو میرا
مہارت ہو جسے فن پر وہی نقاد ہو میرا
مرے اشعار آفاقی مری غزلیں ہوں پیغامی
ہو میری فکر سنجیدہ قلم آزاد ہو میرا
رہے قائم نمی ہونٹوں کی تیرا نام لینے سے
ترے ہی ذکر سے بنجر یہ دل آباد ہو میرا
مرے پر نوچ کر دونوں در زنداں ہی وا کر دے
کہ اتنا مہرباں مجھ پر کبھی صیاد ہو میرا
سزائے عشق دے مجھ کو سر بازار لٹکا کر
بڑا بے رحم پتھر دل کوئی جلاد ہو میرا
دلاسہ کوئی جھوٹا دوں بتاؤ کیا یہ ممکن ہے
میں سب کچھ بھول جاؤں اور اسے سب یاد ہو میرا
مبارکؔ وجد میں آئے مکرر کی صداؤں سے
الٰہی پر اثر ایسا کوئی ارشاد ہو میرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.