وہ دن کتنا اچھا تھا
میں جی بھر کے رویا تھا
ہوا ٹھمک کے چلتی تھی
ہاتھوں میں گلدستہ تھا
ہوک سی اٹھتی تھی دل میں
اونچا نیچا رستہ تھا
یہی پیڑ تھے پہلے بھی
یہیں کہیں اک چشمہ تھا
چشمے کا سویا پانی
مجھ دیکھ کے چونکا تھا
پانی چھوڑ کے اک گیدڑ
اک جھاڑی میں لپکا تھا
دو مینڈک ٹرائے تھے
ایک پرندہ چیخا تھا
اک کچھوا اک پتھر پر
پتھر بن کے بیٹھا تھا
میں پانی میں اترا تو
پانی زور سے اچھلا تھا
پہلے بھی اس جنگل سے
ایک بار میں گزرا تھا
لیکن پہلی بار علویؔ
یاد نہیں کیا سوچا تھا
- کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 100)
- Author : محمد علوی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.