Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طبیعت بجھ گئی جب سے ترے دیدار کو ترسے

صفی اورنگ آبادی

طبیعت بجھ گئی جب سے ترے دیدار کو ترسے

صفی اورنگ آبادی

MORE BYصفی اورنگ آبادی

    طبیعت بجھ گئی جب سے ترے دیدار کو ترسے

    اگر اب نیند بھی آتی ہے اٹھ جاتے ہیں بستر سے

    ہمیں معشوق کو اپنا بنانا تک نہیں آتا

    بنانے والے آئینہ بنا لیتے ہیں پتھر سے

    زباں سے آہ نکلی دل سے نالہ آنکھوں سے آنسو

    مگر اک تیری دھن ہے جو نکلتی ہی نہیں سر سے

    ارے نادان سچا چاہنے والا نہیں ملتا

    وو لیلیٰ تھی کہ جس کو مل گیا مجنوں مقدر سے

    ملن ساری بھی سیکھو جب نگاہ ناز پائی ہے

    مری جاں آدمی اخلاق سے تلوار جوہر سے

    خدا کی شان مطلب آشنا ایسے بھی ہوتے ہیں

    بتوں نے بن کے بت سجدہ کرایا پہلے بت گر سے

    صفیؔ کو مسکرا کر دیکھ لو غصہ سے کیا حاصل

    اسے تم زہر کیوں دیتے ہو جو مرتا ہے شکر سے

    مأخذ :
    • کتاب : غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 169)
    • Author : فرحت احساس
    • مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے