Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تاریکیوں نے خود کو ملایا ہے دھوپ میں

طاہر فراز

تاریکیوں نے خود کو ملایا ہے دھوپ میں

طاہر فراز

MORE BYطاہر فراز

    تاریکیوں نے خود کو ملایا ہے دھوپ میں

    سایہ جو شام کا نظر آیا ہے دھوپ میں

    شاید مجھی میں یادوں کی شمعیں جلی تھیں رات

    پگھلا ہوا سا خود کو جو پایا ہے دھوپ میں

    کل شب کا تاپمان چلو اس سے پوچھ لیں

    وہ آدمی جو کانپتا آیا ہے دھوپ میں

    اس زاویے سے دیکھیے آئینۂ حیات

    جس زاویے سے میں نے لگایا ہے دھوپ میں

    چمکے گا چاند بن کے یہی رات میں فرازؔ

    پتھر کا جس کو تم نے بتایا ہے دھوپ میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے