Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تعریف اس خدا کی جس نے جہاں بنایا

اسماعیل میرٹھی

تعریف اس خدا کی جس نے جہاں بنایا

اسماعیل میرٹھی

MORE BYاسماعیل میرٹھی

    تعریف اس خدا کی جس نے جہاں بنایا

    کیسی زمیں بنائی کیا آسماں بنایا

    پاؤں تلے بچھایا کیا خوب فرش خاکی

    اور سر پہ لاجوردی اک سائباں بنایا

    مٹی سے بیل بوٹے کیا خوش نما اگائے

    پہنا کے سبز خلعت ان کو جواں بنایا

    خوش رنگ اور خوشبو گل پھول ہیں کھلائے

    اس خاک کے کھنڈر کو کیا گلستاں بنایا

    میوے لگائے کیا کیا خوش ذائقہ رسیلے

    چکھنے سے جن کے مجھ کو شیریں دہاں بنایا

    سورج بنا کے تو نے رونق جہاں کو بخشی

    رہنے کو یہ ہمارے اچھا مکاں بنایا

    پیاسی زمیں کے منہ میں مینہ کا چوایا پانی

    اور بادلوں کو تو نے مینہ کا نشاں بنایا

    یہ پیاری پیاری چڑیاں پھرتی ہیں جو چہکتی

    قدرت نے تیری ان کو تسبیح خواں بنایا

    تنکے اٹھا اٹھا کر لائیں کہاں کہاں سے

    کس خوبصورتی سے پھر آشیاں بنایا

    اونچی اڑیں ہوا میں بچوں کو پر نہ بھولیں

    ان بے پروں کا ان کو روزی رساں بنایا

    کیا دودھ دینے والی گائیں بنائیں تو نے

    چڑھنے کو میرے گھوڑا کیا خوش عناں بنایا

    رحمت سے تیری کیا کیا ہیں نعمتیں میسر

    ان نعمتوں کا مجھ کو ہے قدرداں بنایا

    آب رواں کے اندر مچھلی بنائی تو نے

    مچھلی کے تیرنے کو آب رواں بنایا

    ہر چیز سے ہے تیری کاری گری ٹپکتی

    یہ کارخانہ تو نے کب رائیگاں بنایا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے