صبح جب رات کے زندان سے باہر آئی
روشنی سوچ کے ایوان سے باہر آئی
شام غم میں نے جو پوچھا مرا غم خوار ہے کون
اک غزل میرؔ کے دیوان سے باہر آئی
میں نے تھک ہار کے جب زاد سفر کھولا ہے
ایک امید بھی سامان سے باہر آئی
کس کے چہرے کی چمک جاں میں سمونے کے لیے
زندگی دیدۂ بے جان سے باہر آئی
میں نے کچھ رنگ اچھالے تھے ہواؤں میں نبیلؔ
اور تصویر تری دھیان سے باہر آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.