سو رہا ہوں میں کہ یہ جاگا ہوا سا خواب ہے
سو رہا ہوں میں کہ یہ جاگا ہوا سا خواب ہے
لا شعوری وسعتوں میں اونگھتا سا خواب ہے
مختصر ہیں زندگی کے دن مگر راتیں طویل
بے وفا آنکھوں کو حاصل باوفا سا خواب ہے
ایک منظر کو مکمل دیکھتا ہے کون اب
کوئی سنتا ہے کہاں کیا گونجتا سا خواب ہے
ناگ ہے سایہ فگن سر پر ہوں میں محو خرام
مجھ اپاہج کو میسر شنکر آسا خواب ہے
شاعری میں انفس و آفاق مبہم ہیں ابھی
استعارہ ہی حقیقت میں خدا سا خواب ہے
خام ہے کاوشؔ ہمارا خواب دن میں دیکھنا
شیخ چلی اور سب کا بے تکا سا خواب ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.