صرف اتنے جرم پر ہنگامہ ہوتا جائے ہے
صرف اتنے جرم پر ہنگامہ ہوتا جائے ہے
تیرا دیوانہ تری گلیوں میں دیکھا جائے ہے
آپ کس کس کو بھلا سولی چڑھاتے جائیں گے
اب تو سارا شہر ہی منصور بنتا جائے ہے
دلبروں کے بھیس میں پھرتے ہیں چوروں کے گروہ
جاگتے رہیو کہ ان راتوں میں لوٹا جائے ہے
تیرا مے خانہ ہے یا خیرات خانہ ساقیا
اس طرح ملتا ہے بادہ جیسے بخشا جائے ہے
مے کشو آگے بڑھو تشنہ لبو آگے بڑھو
اپنا حق مانگا نہیں جاتا ہے چھینا جائے ہے
موت آئی اور تصور آپ کا رخصت ہوا
جیسے منزل تک کوئی رہ رو کو پہونچا جائے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.