کتنی مشکل سے بہلا تھا یہ کیا کر گئی شام
کتنی مشکل سے بہلا تھا یہ کیا کر گئی شام
ہنستے گاتے دل کو پل میں تنہا کر گئی شام
دور افق پر کس کی آنکھیں رو رو ہو گئیں لال
ریت کنارے کس کا آنچل گیلا کر گئی شام
آتا، چاہے کوئی نہ آتا آس تو تھی دن بھر
اب کیا رستہ دیکھیں رستہ دھندلا کر گئی شام
میرے بچھڑے دوست سے کتنی ملتی جلتی ہے
آئی اور آ کر آنکھوں کو دریا کر گئی شام
دور پہاڑی کی چوٹی پر روتی رہ گئی دھوپ
رات اندھیرے سے دنیا کا سودا کر گئی شام
پنچھی لوٹے ماہی لوٹے تو بھی لوٹ حسنؔ
دھرتی امبر کا منظر سونا کر گئی شام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.