آنکھوں کے کشکول شکستہ ہو جائیں گے شام کو
آنکھوں کے کشکول شکستہ ہو جائیں گے شام کو
دن بھر چہرے جمع کئے ہیں کھو جائیں گے شام کو
سارے پیڑ سفر میں ہوں گے اور گھروں کے سامنے
جتنے پیڑ ہیں اتنے سائے لہرائیں گے شام کو
دن کے شور میں شامل شاید کوئی تمہاری بات بھی ہو
آوازوں کے الجھے دھاگے سلجھائیں گے شام کو
شام سے پہلے درد کی دولت موجیں ہیں بے نام سی
دریاؤں سے مل کے دریا بل کھائیں گے شام کو
صبح سے آنگن میں آندھی ہے اندھیارا ہے دھول ہے
شاید آگ چرانے والے گھر آئیں گے شام کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.