سینے کے زخم پاؤں کے چھالے کہاں گئے
سینے کے زخم پاؤں کے چھالے کہاں گئے
اے حسن تیرے چاہنے والے کہاں گئے
شانوں کو چھین چھین کے پھینکا گیا کہاں
آئینے توڑ پھوڑ کے ڈالے کہاں گئے
خلوت میں روشنی ہے نہ محفل میں روشنی
اہل وفا چراغ وفا لے کہاں گئے
بت خانے میں بھی ڈھیر ہیں ٹکڑے حرم میں بھی
جام و سبو کہاں تھے اچھالے کہاں گئے
آنکھوں سے آنسوؤں کو ملی خاک میں جگہ
پالے کہاں گئے تھے نکالے کہاں گئے
برباد روزگار ہمارا ہی نام ہے
آئیں تماشا دیکھنے والے کہاں گئے
چھپتے گئے دلوں میں وہ بن کر غزل کے بول
میں ڈھونڈھتا رہا مرے نالے کہاں گئے
اٹھتے ہوؤں کو سب نے سہارا دیا کلیمؔ
گرتے ہوئے غریب سنبھالے کہاں گئے
- کتاب : Jab Fasl-e-baharn aai thi (Pg. 221)
- Author : padm Shri Dr. Kaleem Ahmed Aajiz
- مطبع : Sunrise Plastic Works, Patna (1990)
- اشاعت : 1990
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.