شمشیر میری، میری سپر کس کے پاس ہے
شمشیر میری، میری سپر کس کے پاس ہے
دو میرا خود پر مرا سر کس کے پاس ہے
درپیش ایک کام ہے ہمت کا ساتھیو
کسنا ہے مجھ کو میری کمر کس کے پاس ہے
طاری ہو مجھ پہ کون سی حالت مجھے بتاؤ
میرا حساب نفع و ضرر کس کے پاس ہے
اے اہل شہر میں تو دعا گوئے شہر ہوں
لب پر مرے دعا ہے اثر کس کے پاس ہے
داد و ستد کے شہر میں ہونے کو آئی شام
خواہش ہے میرے پاس خبر کس کے پاس ہے
پر حال ہوں پہ صورت احوال کچھ نہیں
حیرت ہے میرے پاس نظر کس کے پاس ہے
اک آفتاب ہے مری جیب نگاہ میں
پہنائی نمود سحر کس کے پاس ہے
قصہ کشور کا نہیں کوشک کا ہے کہ ہے
دروازہ سب کے پاس ہے گھر کس کے پاس ہے
مہمان قصر ہیں ہمیں کچھ رمز چاہئیں
یہ پوچھ کے بتاؤ کھنڈر کس کے پاس ہے
اتھلا سا ناف پیالہ ہماری نہیں تلاش
اے لڑکیو! بتاؤ بھنور کس کے پاس ہے
ناخن بڑھے ہوئے ہیں مرے مجھ سے کر حذر
یہ جا کے دیکھ نیل کٹر کس کے پاس ہے
- کتاب : yani (Pg. 61)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.