بنیاد جہاں میں کجی کیوں ہے
ہر شے میں کسی کی کمی کیوں ہے
کیوں چہرۂ خار شگفتہ ہے
اور شاخ گلاب جھکی کیوں ہے
وہ وصل کا دن کیوں چھوٹا تھا
یہ ہجر کی رات بڑی کیوں ہے
جس بات سے دل میں ہلچل ہے
وہ بات لبوں پہ رکی کیوں ہے
مت دیکھ کہ کون ہے پروانہ
یہ سوچ کہ شمع جلی کیوں ہے
نہ تھے خواب تو آنسو ہی ہوتے
مرا کاسۂ چشم تہی کیوں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.