اے لمحو میں کیوں لمحۂ لرزاں ہوں بتاؤ
اے لمحو میں کیوں لمحۂ لرزاں ہوں بتاؤ
کس جاگتے باطن کا میں امکاں ہوں بتاؤ
میں ایک کھلے باب تصور کی رسائی
میں کس کے لیے اس قدر آساں ہوں بتاؤ
کس لمس کی تحریر ہوں محراب ہوا پر
کس لفظ کا مفہوم فراواں ہوں بتاؤ
کس منظر اثبات کے ہونٹوں کی ضیا ہوں
کس چپ کی میں آواز فراواں ہوں بتاؤ
میں سلسلہ در سلسلہ اک نامۂ روشن
کس حرف بشارت کا دبستاں ہوں بتاؤ
کس بوسۂ بے ساختہ کا ہوں میں تقدس
کس سینۂ بے داغ کا ارماں ہوں بتاؤ
میں صبح کے نظارۂ اول کی خنک بو
میں کس کا یہ سرمایۂ ارزاں ہوں بتاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.