سر صحرا حباب بیچے ہیں
لب دریا سراب بیچے ہیں
اور تو کیا تھا بیچنے کے لئے
اپنی آنکھوں کے خواب بیچے ہیں
خود سوال ان لبوں سے کر کے میاں
خود ہی ان کے جواب بیچے ہیں
زلف کوچوں میں شانہ کش نے ترے
کتنے ہی پیچ و تاب بیچے ہیں
شہر میں ہم خراب حالوں نے
حال اپنے خراب بیچے ہیں
جان من تیری بے نقابی نے
آج کتنے نقاب بیچے ہیں
میری فریاد نے سکوت کے ساتھ
اپنے لب کے عذاب بیچے ہیں
- کتاب : Gumaan (Poetry) (Pg. 63)
- Author : Jaun Elia
- مطبع : Takhleeqar Publishers (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.