سنوارے ہے گیسو تو دیکھا کرے ہے
سنوارے ہے گیسو تو دیکھا کرے ہے
وہ اب دل کو آئینہ جانا کرے ہے
نہ باتیں کرے ہے نہ دیکھا کرے ہے
مگر میرے بارے میں سوچا کرے ہے
محبت سے وہ دشمنی ہے کہ دنیا
ہوا بھی لگے ہے تو چرچا کرے ہے
تمہاری طرح بے وفا کون ہوگا
ہمیں وقت اب تک پکارا کرے ہے
گزرتے تو ہم بھی ہیں اس کی گلی سے
سنا ہے وہ چھپ چھپ کے دیکھا کرے ہے
اک آتی ہے منزل کہ ہر حسن والا
تمنائیوں کی تمنا کرے ہے
وہاں لا کے چھوڑا ہے اس نے کہ انساں
جہاں زہر کھانا گوارا کرے ہے
گلے کرتے پھریے کہ دیوانہ بنیے
پڑی ہے وہ ایسوں کی پروا کرے ہے
جو غنچہ سر شام چٹکے تو سمجھو
کسی پر وفا کا تقاضا کرے ہے
کسی نے انہیں یہ سجھا دی کہ محشرؔ
تمہیں شعر کہہ کہہ کے رسوا کرے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.