سنگ در اس کا ہر اک در پہ لگا ملتا ہے
سنگ در اس کا ہر اک در پہ لگا ملتا ہے
دل کو آوارہ مزاجی کا مزا ملتا ہے
جو بھی گل ہے وہ کسی پیرہن گل پر ہے
جو بھی کانٹا ہے کسی دل میں چبھا ملتا ہے
شوق وہ دام کہ جو رخصت پرواز نہ دے
دل وہ طائر کہ اسے یوں بھی مزا ملتا ہے
وہ جو بیٹھے ہیں بنے ناصح مشفق سر پر
کوئی پوچھے تو بھلا آپ کو کیا ملتا ہے
ہم کہ مایوس نہیں ہیں انہیں پا ہی لیں گے
لوگ کہتے ہیں کہ ڈھونڈے سے خدا ملتا ہے
دام تزویر نہ ہو شوق گلو گیر نہ ہو
مے کدہ عرشؔ ہمیں آج کھلا ملتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.