سائباں کیا ابر کا ٹکڑا ہے کیا
دھوپ تو معلوم ہے سایا ہے کیا
اپنے دامن میں چھپا لے موج غم
قطرہ قطرہ زندگی جینا ہے کیا
خواب آنسو احتجاجی زندگی
پوچھیے مت شہر کلکتہ ہے کیا
تند جھونکے سب اڑا لے جائیں گے
شاخ سے ٹوٹا ہوا پتا ہے کیا
ہر قدم اک سانحہ ہے دوستو
ایسے موسم میں کوئی جیتا ہے کیا
میری محرومی مرا غصہ نہ پوچھ
برف کی حدت ہے کیا شعلہ ہے کیا
کیوں دھڑکتا ہے یہ دل عنبر شمیمؔ
اس کی یادوں سے مرا رشتہ ہے کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.