روح کی مانگ ہے وہ جسم کا سامان نہیں
روح کی مانگ ہے وہ جسم کا سامان نہیں
اس کا ملنا مجھے مشکل نہ ہو آسان نہیں
کوئی دم اور ہے بس خاک ہوئے جانے میں
خاک بھی ایسی کہ جس کی کوئی پہچان نہیں
ٹھیس کچھ ایسی لگی ہے کہ بکھرنا ہے اسے
دل میں دھڑکن کی جگہ درد ہے اور جان نہیں
بوجھ ہے عشق تو پھر کیسے سنبھالیں اس کو
دور تک ساتھ چلیں اس کا تو امکان نہیں
مختلف سمت بہائے لیے جاتا ہے ہمیں
وقت کے ساتھ ہمارا کوئی پیمان نہیں
فاطمہؔ درد کے رشتے سے کنارا کرنا
بے حسی کہہ لو اسے یہ کوئی نروان نہیں
- کتاب : Asaleeb (Pg. 246)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.