Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رشتوں کی دلدل سے کیسے نکلیں گے

شکیل جمالی

رشتوں کی دلدل سے کیسے نکلیں گے

شکیل جمالی

MORE BYشکیل جمالی

    رشتوں کی دلدل سے کیسے نکلیں گے

    ہر سازش کے پیچھے اپنے نکلیں گے

    چاند ستارے گود میں آ کر بیٹھ گئے

    سوچا یہ تھا پہلی بس سے نکلیں گے

    سب امیدوں کے پیچھے مایوسی ہے

    توڑو یہ بادام بھی کڑوے نکلیں گے

    میں نے رشتے طاق پہ رکھ کر پوچھ لیا

    اک چھت پر کتنے پرنالے نکلیں گے

    جانے کب یہ دوڑ تھمے گی سانسوں کی

    جانے کب پیروں سے جوتے نکلیں گے

    ہر کونے سے تیری خوشبو آئے گی

    ہر صندوق میں تیرے کپڑے نکلیں گے

    اپنے خون سے اتنی تو امیدیں ہیں

    اپنے بچے بھیڑ سے آگے نکلیں گے

    RECITATIONS

    شکیل جمالی

    شکیل جمالی,

    شکیل جمالی

    رشتوں کی دلدل سے کیسے نکلیں گے شکیل جمالی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے