پارسائی ان کی جب یاد آئے گی
پارسائی ان کی جب یاد آئے گی
مجھ سے میری آرزو شرمائے گی
گر یہی ہے پاس آداب سکوت
کس طرح فریاد لب تک آئے گی
یہ تو مانا دیکھ آئیں کوئے یار
پھر تمنا اور کچھ فرمائے گی
جانے دے صبر و قرار و ہوش کو
تو کہاں اے بے قراری جائے گی
ہجر کی شب گر یہی ہے اضطراب
نیند اے تسلیمؔ کیوں کر آئے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.