نقش پانی پہ بنایا کیوں تھا
جب بنایا تو مٹایا کیوں تھا
گئے وقتوں کا ہے اب رونا کیوں
آئے وقتوں کو گنوایا کیوں تھا
بیٹھ جانا تھا اگر مثل غبار
سر پہ طوفان اٹھایا کیوں تھا
میری منزل نہ کہیں تھی تو مجھے
دشت در دشت پھرایا کیوں تھا
وہ نہ ہمدم تھا نہ دم ساز کوئی
حال دل اس کو سنایا کیوں تھا
دور رہنا تھا جب اس کو محسنؔ
میرے نزدیک وہ آیا کیوں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.