نہیں کہ اپنا زمانہ بھی تو نہیں آیا
نہیں کہ اپنا زمانہ بھی تو نہیں آیا
ہمیں کسی سے نبھانا بھی تو نہیں آیا
جلا کے رکھ لیا ہاتھوں کے ساتھ دامن تک
تمہیں چراغ بجھانا بھی تو نہیں آیا
نئے مکان بنائے تو فاصلوں کی طرح
ہمیں یہ شہر بسانا بھی تو نہیں آیا
وہ پوچھتا تھا مری آنکھ بھیگنے کا سبب
مجھے بہانہ بنانا بھی تو نہیں آیا
وسیمؔ دیکھنا مڑ مڑ کے وہ اسی کی طرف
کسی کو چھوڑ کے جانا بھی تو نہیں آیا
- کتاب : Mera Kiya (Pg. 91)
- Author : Waseem Barelvi
- مطبع : Maktaba Jamia Ltd. (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.