نالاں ہوا ہے جل کر سینے میں من ہمارا
نالاں ہوا ہے جل کر سینے میں من ہمارا
پنجرے میں بولتا ہے گرم آج اگن ہمارا
پیری کمان کی جوں مانع نہیں اکڑ کوں
ہے ضعف بیچ دونا اب بانکپن ہمارا
چلتا ہے جیو جس پر جاتے ہیں اس کے پیچھے
سودے میں عشق کے ہے اب یہ چلن ہمارا
ملنے کی حکمتیں سب آتی ہیں ہم کو اک اک
گو بوعلی ہو لونڈا کھاتا ہے فن ہمارا
مجلس میں عاشقوں کی اور ہی بہار ہو جا
آوے جبھی رنگیلا گل پیرہن ہمارا
اس وقت جان پیارے ہم پاوتے ہیں جی سا
لگتا ہے جب بدن سے تیرے بدن ہمارا
یہ مسکراؤنا ہے تو کس طرح جیوں گا
تم کو تو یہ ہنسی ہے پر ہے مرن ہمارا
عزت ہے جوہری کی جو قیمتی ہو گوہر
ہے آبروؔ ہمن کوں جگ میں سخن ہمارا
- کتاب : Deewan-e-Aabro (Pg. 99)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.