کہا میں نے مری آنکھوں میں پانی ہے
کہا میں نے مری آنکھوں میں پانی ہے
جواب آیا محبت کی نشانی ہے
کہا میں نے لگی دل کی بجھانی ہے
جواب آیا یہ جذبہ جاودانی ہے
کہا میں نے کھلیں گے کب وفا کے پھول
جواب آیا ابھی موسم خزانی ہے
کہا میں نے محبت محور ہستی
جواب آیا بلائے ناگہانی ہے
کہا میں نے کہ ہر لمحہ سسکتا ہوں
جواب آیا کہ الفت تو نبھانی ہے
کہا میں نے ستم اتنا نہیں اچھا
جواب آیا محبت آزمانی ہے
کہا میں نے متاع زیست یعنی تو
جواب آیا یہاں ہر چیز فانی ہے
کہا میں نے کہ دیکھ ان سرخ آنکھوں میں
جواب آیا محبت آسمانی ہے
کہا میں نے کہ کیوں اتنے گریزاں ہو
جواب آیا تمہاری مہربانی ہے
کہا میں نے مری غزلوں کی جاں ہو تم
جواب آیا تمہاری خوش گمانی ہے
کہا میں نے خموشی مار ڈالے گی
جواب ان کا مکمل بے زبانی ہے
کہا میں نے سناؤ حال دل راغبؔ
جواب آیا بہت لمبی کہانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.