مجھے ملال بھی اس کی طرف سے ہوتا ہے
مجھے ملال بھی اس کی طرف سے ہوتا ہے
مگر یہ حال بھی اس کی طرف سے ہوتا ہے
میں ٹوٹتا بھی ہوں اور خود ہی جڑ بھی جاتا ہوں
کہ یہ کمال بھی اس کی طرف سے ہوتا ہے
پکارتا بھی وہی ہے مجھے سفر کے لیے
سفر محال بھی اس کی طرف سے ہوتا ہے
جواب دیتا ہے میرے ہر اک سوال کا وہ
مگر سوال بھی اس کی طرف سے ہوتا ہے
وہ میرے حال سے مجھ کو ہی بے خبر کر دے
یہ احتمال بھی اس کی طرف سے ہوتا ہے
میں اس کے ہجر میں کیوں ٹوٹ کر نہیں رویا
یہ اک سوال بھی اس کی طرف سے ہوتا ہے
جب آگہی مجھے گمراہ کرتی ہے محسنؔ
جنوں بحال بھی اس کی طرف سے ہوتا ہے
- کتاب : shor bhi sannata bhi (rekhta website) (Pg. 118)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.