مجھے کہاں مرے اندر سے وہ نکالے گا
مجھے کہاں مرے اندر سے وہ نکالے گا
پرائی آگ میں کوئی نہ ہاتھ ڈالے گا
وہ آدمی بھی کسی روز اپنی خلوت میں
مجھے نہ پا کے کوئی آئینہ نکالے گا
وہ سبز ڈال کا پنچھی میں ایک خشک درخت
ذرا سی دیر میں وہ اپنا راستہ لے گا
میں وہ چراغ ہوں جس کی ضیا نہ پھیلے گی
مرے مزاج کا سورج مجھے چھپا لے گا
کریدتا ہے بہت راکھ میرے ماضی کی
میں چوک جاؤں تو وہ انگلیاں جلا لے گا
وہ اک تھکا ہوا راہی میں ایک بند سرائے
پہنچ بھی جائے گا مجھ تک تو مجھ سے کیا لے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.