مجھے بھی وحشت صحرا پکار میں بھی ہوں
مجھے بھی وحشت صحرا پکار میں بھی ہوں
ترے وصال کا امیدوار میں بھی ہوں
پرند کیوں مری شاخوں سے خوف کھاتے ہیں
کہ اک درخت ہوں اور سایہ دار میں بھی ہوں
مجھے بھی حکم ملے جان سے گزرنے کا
میں انتظار میں ہوں شہسوار میں بھی ہوں
بہت سے نیزے یہاں خود مری تلاش میں ہیں
یہ دشت جس میں برائے شکار میں بھی ہوں
ہوا چلے تو لرزتی ہے میری لو کتنی
میں اک چراغ ہوں اور بے قرار میں بھی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.