Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابھی توقع بنائے رکھنا ابھی امیدیں جگائے رہنا

اطہر شکیل

ابھی توقع بنائے رکھنا ابھی امیدیں جگائے رہنا

اطہر شکیل

MORE BYاطہر شکیل

    ابھی توقع بنائے رکھنا ابھی امیدیں جگائے رہنا

    بہت گھنا ہے اندھیرا شب کا دلوں کی شمعیں جلائے رہنا

    خدا ہی جانے کہ آنے والی رتوں میں کیا ہو جہاں کی حالت

    ابھی یہ نغمے نہ بند کرنا ابھی یہ محفل سجائے رہنا

    یہ دیکھنا ہے کہ دم ہے کتنا غنیم لشکر کے بازوؤں میں

    صفوں کو اپنی سجائے رکھنا سروں کو اپنے اٹھائے رہنا

    یہاں کہاں بستیوں کی رونق یہاں تو سناٹا چیختا ہے

    اجاڑ صحرا کا یہ سفر ہے دلوں کی دنیا بسائے رہنا

    ابھی ہے خطرہ نفس نفس پر ابھی ہیں قاتل گلی گلی میں

    شکیلؔ آنکھیں نہ بند کرنا شکیلؔ خود کو جگائے رہنا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے