Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غمزے نے اس کے چوری میں دل کی ہنر کیا

میر تقی میر

غمزے نے اس کے چوری میں دل کی ہنر کیا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    غمزے نے اس کے چوری میں دل کی ہنر کیا

    اس خانماں خراب نے آنکھوں میں گھر کیا

    رنگ اڑ چلا چمن میں گلوں کا تو کیا نسیم

    ہم کو تو روزگار نے بے بال و پر کیا

    نافع جو تھیں مزاج کو اول سو عشق میں

    آخر انہیں دواؤں نے ہم کو ضرر کیا

    مرتا ہوں جان دیں ہیں وطن داریوں پہ لوگ

    اور سنتے جاتے ہیں کہ ہر اک نے سفر کیا

    کیا جانوں بزم عیش کہ ساقی کی چشم دیکھ

    میں صحبت شراب سے آگے سفر کیا

    جس دم کہ تیغ عشق کھنچی بوالہوس کہاں

    سن لیجیو کہ ہم ہی نے سینہ سپر کیا

    دل زخمی ہو کے تجھ تئیں پہنچا تو کم نہیں

    اس نیم کشتہ نے بھی قیامت جگر کیا

    ہے کون آپ میں جو ملے تجھ سے مست ناز

    ذوق خبر ہی نے تو ہمیں بے خبر کیا

    وہ دشت خوف ناک رہا ہے مرا وطن

    سن کر جسے خضر نے سفر سے حذر کیا

    کچھ کم نہیں ہیں شعبدہ بازوں سے میگسار

    دارو پلا کے شیخ کو آدم سے خر کیا

    ہیں چاروں طرف خیمے کھڑے گرد باد کے

    کیا جانیے جنوں نے ارادہ کدھر کیا

    لکنت تری زبان کی ہے سحر جس سے شوخ

    یک حرف نیم گفتہ نے دل پر اثر کیا

    بے شرم محض ہے وہ گنہ گار جن نے میرؔ

    ابر کرم کے سامنے داماں تر کیا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0074

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے