روز خوابوں میں نئے رنگ بھرا کرتا تھا
روز خوابوں میں نئے رنگ بھرا کرتا تھا
کون تھا جو مری آنکھوں میں رہا کرتا تھا
انگلیاں کاٹ کے وہ اپنے لہو سے اکثر
پھول پتوں پہ مرا نام لکھا کرتا تھا
کیسا قاتل تھا جو ہاتھوں میں لیے تھا خنجر
چپکے چپکے مرے جینے کی دعا کرتا تھا
ہائے قسمت کہ یہی چھوڑ کے جانے والا
عمر بھر ساتھ نباہیں گے کہا کرتا تھا
پھول سا جسم سلگتے ہوئے صندل کی طرح
دل کے مندر میں سر شام جلا کرتا تھا
وہ جو اک لمحہ کسی یاد میں کٹتا تھا نظیرؔ
دل کے جلتے ہوئے شعلوں کو ہوا کرتا تھا
- کتاب : Etemaad (Pg. 40)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.