وہ دور قریب آ رہا ہے (ردیف .. ی)
وہ دور قریب آ رہا ہے
جب داد ہنر نہ مل سکے گی
اس شب کا نزول ہو رہا ہے
جس شب کی سحر نہ مل سکے گی
پوچھو گے ہر اک سے ہم کہاں ہیں
اور اپنی خبر نہ مل سکے گی
آساں بھی نہ ہوگا گھر میں رہنا
توفیق سفر نہ مل سکے گی
خنجر سی زباں کا زخم کھا کے
مرہم سی نظر نہ مل سکے گی
اس راہ سفر میں سایۂ افگن
اک شاخ شجر نہ مل سکے گی
جاؤ گے کسی کی انجمن میں
پر اس سے نظر نہ مل سکے گی
اک جنس وفا ہے جس کو ہر سو
ڈھونڈو گے مگر نہ مل سکے گی
سیلاب ہوس امڈ رہا ہے
اک تشنہ نظر نہ مل سکے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.