کچھ دفن ہے اور سانس لیے جاتا ہے
کچھ دفن ہے اور سانس لیے جاتا ہے
اک سانپ ہے جو قلب میں لہراتا ہے
اک گونج ہے جو خون میں چکراتی ہے
اک راز ہے پر پیچ ہوا جاتا ہے
اک شور ہے جو کچھ نہیں سننے دیتا
اک گھر تھا جو بازار ہوا جاتا ہے
اک نرم کلی ہے جو کھلی پڑتی ہے
اک دشت بلا ہے کہ جلا جاتا ہے
اک خوف ہے جو کچھ نہیں کرنے دیتا
اک خواب ہے جو نیند میں تڑپاتا ہے
دو پاؤں ہیں جو ہار کے رک جاتے ہیں
اک سر ہے جو دیوار سے ٹکراتا ہے
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 266)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.