مانا کہ یہاں اپنی شناسائی بھی کم ہے
مانا کہ یہاں اپنی شناسائی بھی کم ہے
پر تیرے یہاں رسم پزیرائی بھی کم ہے
ہاں تازہ گناہوں کے لیے دل بھی ہے بیتاب
اور پچھلے گناہوں کی سزا پائی بھی کم ہے
کچھ کار جہاں جاں کو زیادہ بھی لگے ہیں
کچھ اب کے برس یاد تری آئی بھی کم ہے
کچھ غم بھی میسر ہمیں اب کے ہیں زیادہ
کچھ یہ کہ مسیحا کی مسیحائی بھی کم ہے
کچھ ظلم و ستم سہنے کی عادت بھی ہے ہم کو
کچھ یہ ہے کہ دربار میں سنوائی بھی کم ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.