لائق دید وہ نظارا تھا
لاکھ نیزے تھے سر ہمارا تھا
ایک آندھی سی کیوں بدن میں ہے
اس نے شاید ہمیں پکارا تھا
شکریہ ریشمی دلاسے کا
تیر تو آپ نے بھی مارا تھا
بادباں سے الجھ گیا لنگر
اور دو ہاتھ پر کنارا تھا
صاحبو بات دسترس کی تھی
ایک جگنو تھا اک ستارا تھا
آسماں بوجھ ہی کچھ ایسا ہے
سر جھکانا کسے گوارا تھا
اب نمک تک نہیں ہے زخموں پر
دوستوں سے بڑا سہارا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.