کیا کیا فریب دل کو دیے اضطراب میں
کیا کیا فریب دل کو دیے اضطراب میں
ان کی طرف سے آپ لکھے خط جواب میں
کیا جانیں کیا سکھائیں گے ان کو صلاح کار
ہر روز گفتگو ہے نئی میرے باب میں
پیر مغاں کی دل شکنی کا رہا خیال
داخل ہوا ہوں توبہ سے پہلے ثواب میں
رکھنا قدم تصور جاناں سنبھال کر
کائی ہے جا بہ جا مری چشم پر آب میں
اے شیخ جو بتائے مئے عشق کو حرام
ایسے کے دو لگائے بھگو کر شراب میں
اے داغؔ کوئی مجھ سا نہ ہوگا گناہ گار
ہے معصیت سے میری جہنم عذاب میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.