کچھ بھی بچا نہ کہنے کو ہر بات ہو گئی
کچھ بھی بچا نہ کہنے کو ہر بات ہو گئی
آؤ کہیں شراب پئیں رات ہو گئی
پھر یوں ہوا کہ وقت کا پانسہ پلٹ گیا
امید جیت کی تھی مگر مات ہو گئی
سورج کو چونچ میں لیے مرغا کھڑا رہا
کھڑکی کے پردے کھینچ دیے رات ہو گئی
وہ آدمی تھا کتنا بھلا کتنا پرخلوص
اس سے بھی آج لیجے ملاقات ہو گئی
رستے میں وہ ملا تھا میں بچ کر گزر گیا
اس کی پھٹی قمیص مرے ساتھ ہو گئی
نقشہ اٹھا کے کوئی نیا شہر ڈھونڈیئے
اس شہر میں تو سب سے ملاقات ہو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.