کوئی سوال نہ کر اور کوئی جواب نہ پوچھ
کوئی سوال نہ کر اور کوئی جواب نہ پوچھ
تو مجھ سے عہد گذشتہ کا اب حساب نہ پوچھ
سفینے کتنے ہوئے اس میں غرق آب نہ پوچھ
تو میرے دل کے سمندر کا اضطراب نہ پوچھ
میں کب سے نیند کا مارا ہوا ہوں اور کب سے
یہ میری جاگتی آنکھیں ہیں محو خواب نہ پوچھ
سفر میں دھوپ کی شدت نے بھی ستایا مگر
فریب دیتے رہے کس قدر سراب نہ پوچھ
کبھی عروج پہ تھا خود پہ اعتماد مرا
غروب کیسے ہوا ہے یہ آفتاب نہ پوچھ
- کتاب : Zara ye Dhoop Dhal Jaye (Pg. 43)
- Author : Khushbir Singh Shaad
- مطبع : Suman Parkashan, Bhadoriya Complex, Lucknow (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.