کوئی خوشی نہ کوئی رنج مستقل ہوگا
کوئی خوشی نہ کوئی رنج مستقل ہوگا
فنا کے رنگ سے ہر رنگ متصل ہوگا
عجب ہے عشق عجب تر ہیں خواہشیں اس کی
کبھی کبھی تو بچھڑنے تلک کو دل ہوگا
بدن میں ہو تو گلہ کیا تماش بینی کا
یہاں تو روز تماشا و آب و گل ہوگا
ابھی تو اور بھی چہرے تمہیں پکاریں گے
ابھی وہ اور بھی چہروں میں منتقل ہوگا
زیاں مزید ہے اسباب ڈھونڈھتے رہنا
ہوا ہے جو وہ نہ ہونے پہ مشتمل ہوگا
تمام رات بھٹکتا پھرا ہے سڑکوں پر
ہوئی ہے صبح ابھی شہر مضمحل ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.